Download free book
Gawanta Na Moube ki kahani
امریکی قید خانہ گوا نتا ناموبے کی کہانی ملا ضعیف کی زبانی
(ملا عبدالسلام ضعیف سابق افغان سفیر)
Gawanta Na Moube Ki Kahani
ملا عبدالسلام ضعیف طا لبا ن دور میں اسلام آبا میں امارت اسلامی افغانستان کے سفیر تھے ، وہ طا لبان حکومت کے سقوط تک اس عہدے پر فائز رے۔ ملا ضعیف نے اپنے دور سفارت خصوصا نائن الیون کے بعد امریکی اور یورپی میڈیا وار کا جرات و بہادری کے ساتھ مقابلہ کر کے سفارت کا حق ادا کیا جو کہ تاریخ کا ایک روشن باب ھے۔
طا لبا حکومت کے سقوط کے بعد حکومت پاکستان نے ان کو امریکا کے خوںخوار پنجوں میں دیا تو یہ اقدام ان کے لیے نیا اور انوکھا نہیں تھا۔
Gawanta Na Moube Ki Kahani
ملا ضعیف تین سال دس مہینے گوا نتانا موبے اور افغانستان کے عقوبت خانوں میں اپنے سینے پر وقت کے جابروں کے ظلم و ستم سہتے رھے۔ اس عذاب سے رہائی کے بعد ان کی دل دہلا دینے والی داستان کتابی صورت میں سامنے آئی۔ اس کتاب میں ایسے ایسے روح فرسا واقعات بیان کیے گئے ھیں جنہیں پڑھ کر دل دہل جاتا ھے۔ ملا ضعیف نے اس عقوبت خانہ میں قیدیوں سے روا رکھے جانے والے مظالم کو نہایت جامع اور مفصل انداز میں بیان کر کے امریکہ کے خونخوار چہرے پر پڑا نقاب اتارنے کی کوشش کی ھے۔
Gawanta Na Moube Ki Kahani
قید خانہ میں امریکی نہ صرف بیمار قیدیوں کو کوئی علاج مہیا نہ کرتے بلکہ ان پر شدید تشدد بھی کرتے۔ ملا ایک واقعہ بیان کرتے ھوئے لکھتے ھہیں
"" میری باری آئی تو ( میری داڑھی منڈوانے کے لیے) نائی کے سامنے لے جایا گیا میں نے بہت منتیں کی بہت دفعہ سر کو ادھر اُدھر ہلایا مگر چہرے پر اتنا سخت تپھڑ پڑا کہ پانچ منٹ تک آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھایا رہا۔ اسے طرح ایک بار معائنہ کرواتے وقت آنکھوں کے ڈاکٹر کو استفسار پر وجہ بتائی تو اس نے تھپڑ مار دیا اور کہا کہ شکایت کیوں کرتے ھو۔ ""
Gawanta Na Moube Prison
Gawanta Na Moube Ki Kahani
ایک اور جگہ بیان کرتے ھہیں کہ نماز کے دوران ہم سجدے میں تھے دو فوجی میرے سر اور کمر پر بیٹھ گئے، میں سجدے سے نہ اُٹھ سکا چناچہ نماز خراب ھو گئی۔پھر عادل تیونسی کو نماز کے دوران ھی زپردستی لے جایا گیا۔
قید خانے میں نگرانی پر معمور بد تمیز اور اخلاق سسے عاری ایک سے بڑھ کر ایک ا مریکی فوجی تھا۔ ان کا اخلاقی درجہ صفر تھا ۔قیدیوں کو ہمیشہ بھوکا رکتھے ، ان کو گندے کپڑے دیتے ، نیند کے وقت بلیوں اور کتوں کی طرح آوازیں نکال کر پریشان کرتے اور قیدیوں کے ساتھ توہیں آمیز رویہ رکھ کر ان کو غصہ دلاتے تھے۔ہمارے مزہبی شعار کا احترام نہ کرتے ۔اپنے اعلی حکام کو جھوٹی رپورٹیں ارسال کرتے اور قیدیوں کو سخت سز ائیں دلاتے۔قرآان مجید کی بے حرمتی کرتے، قیدیوں کو متشتعل کرتے ، ان کو تشدد کا نشانہ بناتے اور رات کے وقت بےجا تلاشی لیتے اور جب قیدی محو خواب ھو جاتے تو فرش کے ساتھ اپنے بھاری بوٹ مار کر شور مچاتے۔
Gawanta Na Moube Ki Kahani
طب کے شعبے سے منسلک افراد کو قید نہیں رکھا جا سکتا مگر ڈاکٹر ایمن سعید (یمنی) کو گرفتار کر کے گوانتانامہوبے پہنچایا گیا، ان کو اتنا زہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ آخر میں وہ پاگل ھو گئے۔ ان کی طرح اور بھی بہت سے قیدی پاگل ھو گئے تھے مگر ان کو بھی باقاعدگی سے سزا دی جاتی تھی۔
ملا ضعیف قید خانے ا یک واقعہ لکھتے ھہیں کہ ""
کچھ دیر بعد ہر خیمے سے آذان کی آواز نے لگی ، جیسے ہم کسی شہر مہیں ھوں ، ملا
اخوند نے الحمدللہ کہا اور سجدے میں گر گئے اور کہا ضعیف بھائی پجھے تو ولگتا ھے کہ ہم اسلام کے قلعے میں آ
گئے ھہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔""
Free download Gawanta Na Moube Ki Kahani
Other free books to download
ٖFateh
0 Comments