Download free book Ar-Raheeqal makhtum
(Serat Nabi (PBUM) )
سیرت نبویﷺ پر ایک ایسی انعام یافتہ کتاب جس میں سیرت نبویﷺ کو بڑے خوبصورت انداز میں بڑی تفصیل سے بیان کیا گیا ھے۔ عرب کی سرزمین کی تاریخ اور وہاں کے تہیذب و تمدن پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ھے۔ سیرت پر لکھی گی اس کتاب کو پڑھ کر آپ کے علم میں بہت اضافہ ھو گا ۔
Serat nabi (PBUH)
لفظ عرب کے لغوی معنی ھہیں صحرا اور بے آب و گیاہ زمین۔ عہد قدیم سے یہ لفظ جزیرہ نمائے عرب اور اس میں بسنے والی قوموں پر ببولا گیا ھے۔جزیرہ نمائے عرب طبعی اور جغرافیائی حثیت سے بڑی اہمیت رکھتا ھے۔ اندرونی طور پر یہ ہر چہار اطراف سسے صحرا اور ریگستان سے گھرا ھوا ھے۔ جس کی وجہ سے یہ ایک ایسا محفوظ قلعہ بن گیا ھے کہ بیرونی قوموں کے لیے اس پر قبضہ کرنا اور اپنا اثرو رسوخ پھیلانا بڑا مشکل ھے۔ یہی وجہ ھے کہ قلب جزیرۃ العرب کے باشندے عہد قدیم سے اپنے جملہ معا ملات میں مکمل طور پر آزاد اور خود ؐمختار نظر آتے ھہیں۔حلا نکہ یہ دو عظیم طاقتوں کے ہمسایہ تھے کہ اگر یہ ٹھوس قدرتی رکاوٹ نہ ھوتی ان کے حملے روک لینا باشندگان عرب کے لیے ناممکن تھا۔
Ar-Raheeqal makhtum
ابو لہب کی بیوی ام جمیل جس کا نام اروی تھا جو حرب بن امیہ کی بیٹی اور ابو سفیان کی بہن تھی وہ بھی نبیﷺ کی عداوت میں اپنے شوہرسے پیچھے نہ تھی۔چناچہ وہ نبیﷺ کےراستے میں اور دروازے پر رات کو کانٹے ڈال دیا کرتی تھی۔خاصی بدزبان اور مفسدہ پرداز بھی تھی۔ چناچہ نبیﷺ کے خلاف بد زبانی کرنا ، لمبی چوڑی دسیسہ کاری و افترا پردازای سے کام لین، پتنے کی آگ بھڑ کانا اور خوف ناک جنگ بپا رکھنا اس کا شیوا تھا۔ اسی لیے قرآن نے اس کو سورۃ لہب میں
ترجمہ-"" لکڑی ڈھونے والی"" کا لقب عطا کیا۔
Serat Muhammad (PBUH)
جب اسے معلوم ھوا کی اس کے اور اس کے شوہر کی مذمت میں قرآان نازل ھو ا ھے، تو وہ رسول پاکﷺ کو تلاش کرتی ھوئی آئی، آپﷺ خانہ کعبہ کے پاس مسجد حرام میں تشریف فرما تھے۔ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی ہمراہ تھے۔یہ مٹھی بھر پتھر لیے ھوئے تھی۔سامنے کھڑی ھوئی تو اللہ تعالی نے اس کی نظر پکڑ لی اور یہ رسول پاکﷺ کو ن دیکھ سکی صرف ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو دیکھ رہی تھی۔اس نے سامنے پہنچتھے ہی سوال کیا اے ابو بکر تمھارا ساتھی کہاں ھے؟ مجھے معلوم ھوا ھے کہ وہ میری ہجو کرتا ھے۔ بخدا اگر میں اسے پا گئی تو اس کے منہ پر پتھر دے ماروں گی۔دیکھو خدا کی قسم میں بھی شاعرہ ھوں پھر اس نے اپنا شعر سنایا جس کا ترجمہ ھے
"" ہم نے مذمم کی نافرمانی کی، اس کے امر کو تسلیم نہ کیا ، اور اس کے دین کو نفرت و حقارت سے چھوڑ دیا""
اس کےبعد وہ چلی گئی۔ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ ﷺ کیا اس نے آپؐ کو دیکھا نہیں تھا ؟ آپﷺ نے فرمایا نہیں؟ اس نے مجھے نہیں دیکھا اللہ نے اس کی نگاہ پکڑ لی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
Free download Ar-Raheeqal makhtum
Other free books to download
0 Comments